عام آدمی پارٹی کو چندہ دینے والوں کی فہرست میں گڑبڑی کرنے کے الزام میں
محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی کو نوٹس دیا ہے۔ انکم ٹیکس کے مطابق چندہ دینے
والوں کی جو فہرست محکمہ کو دی گئی اور جو عام آدمی پارٹی کی ویب سائٹ پر
فہرست ہے، دونوں الگ الگ ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی سے پوچھا ہے کہ کیوں نہ انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت
پارٹی کو ملنے والی ٹیکس چھوٹ منسوخ کر دی جائے؟ پارٹی نے انکم ٹیکس
ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کئی بار نوٹس دیے جانے کے بعد بھی جب جواب نہیں دیا تب
انکم ٹیکس محکمہ نے وجہ بتاو نوٹس جاری کیا ہے۔ پارٹی پر چندے کی تفصیلات
نہ دینے کا الزام ہے۔ ابھی کے قوانین کے مطابق کسی بھی پولیٹکل پارٹی کو 20
ہزار روپے سے زیادہ کے چندے کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دینا ہوتی ہیں۔
لیکن عام آدمی پارٹی نے ایسا نہیں کیا۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی نے اپنی ویب
سائٹ پر سے تمام عطیہ دہندگان کا نام ہٹا لیا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کے
نوٹس پر 'عآپ' نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے
پی صرف 'عآپ' کے عطیہ دہندگان کو ٹارگٹ کر رہی ہے۔ پارٹی ترجمان راگھو
چڈھا نے کہا کہ شروع میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو سونپی گئی فہرست میں تھوڑی
غلطیاں تھیں جسے نوٹس ملنے کے بعد درست کر لیا گیا۔ ہم نے اپنے ڈونرس کی
فہرست میں 100 فیصد شفافیت رکھی ہے۔ آئی ٹی ریٹرن پر نظر ثانی کرنا پارٹی
کا قانونی حق ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ ان کے ڈونرس کو ٹیکس حکام کی طرف سے ہراساں کیا جا
رہا ہے جس کی وجہ سے پارٹی نے ویب سائٹ سے ڈونرس کی فہرست ہٹا لی ہے۔ وہیں
اس پر دہلی بی جے پی صدر منوج تیواری کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال کو ان
تمام باتوں کو صاف کرنا چاہئے۔ اب اروند کیجریوال نے بھی ٹویٹ کر اس پورے
معاملے پر جواب دیا ہے۔ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کو 70
سے 80 فیصد ملنے والے کیش ڈونیشن کے مقابلے عآپ کو 8 فیصد سے بھی کم
ڈونیشن ملتا ہے۔